Search This Blog

Monday 25 April 2011

Woh Zehr Ki Tarah Merey Dil Mein Utar Gaya bye Deeplover

وہ زہر کی طرح مرے دل میں اتر گیا




پلکیں لرز کے رہ گئیں اور دیپ بجھہ گئے

الزام اب کے بار بھی آندھی کے سر گیا




اب کس لئے سنبھال کے رکھوں بصارتیں
آنکھوں سے خواب چھین کے جب چارہ گر گیا


اس سے بچھڑ کے دل کا ہوا ہے عجیب حال

پانے کی آرزو گئی، کھونے کا ڈر گیا




اس پر یقیں بحال ہوا تو وہ ایک دم

اقرار کے مقام پہ آ کر مکر گیا


آنکھوں سے نیند، دل سے سکوں ہوگیا جدا

لگتا ہے اپنے ساتھ کوئی ہاتھہ کرگیا


سورج نے ساتھہ چھوڑا تو دیکھا پلٹ کے تب

سوچا، جو ساتھہ چلتا تھا سایہ کدھر گیا

No comments:

Post a Comment